جادوئی تالاب کا راز

جادوئی تالاب کا راز

 


ایک چھوٹے سے گاؤں میں بلال نام کا لڑکا رہتا تھا۔ بلال بہت محنتی اور ایماندار لڑکا تھا لیکن اس کا خاندان بہت قریب تھا۔ وہ روزانہ اپنے دادا کے ساتھ کھیتوں میں کام کرتا تھا اور اپنی چھوٹی بہن کے لیے چھوٹے چھوٹے کھیل بناتا تھا۔ گاؤں کے لوگ کہتے تھے کہ ان کے گاؤں کے قریب ایک جادوئی تالاب ہے، لیکن کسی میں اس تالاب کے قریب جانے کی ہمت نہیں تھی کیونکہ اس کے راز کے بارے میں بہت سی کہانیاں تھیں۔


ایک دن بلال کے والد بہت بیمار ہوگئے اور ان کے علاج کے لیے رقم کی ضرورت تھی۔ بلال نے سوچا کہ وہ کچھ ایسا کرے گا جس سے اس کے گھر والوں کی مدد ہو سکے۔ اس نے گاؤں کے بوڑھے آدمی سے سنا تھا کہ جادوئی تالاب میں ایک خزانہ چھپا ہوا ہے جسے صرف ایماندار اور محنتی شخص ہی تلاش کر سکتا ہے۔ بلال نے فیصلہ کیا کہ وہ تالاب کا راز تلاش کرے گا۔


صبح سویرے اٹھ کر بلال نے ایک چھوٹی سی ٹوکری لی اور اپنی چھوٹی مالا کے ساتھ تالاب کی طرف چلا گیا۔ جب وہ تالاب کے کنارے پہنچا تو دیکھا کہ تالاب کا پانی اتنا صاف ہے کہ آسمان کی طرح چمک رہا ہے۔ بلال نے تالاب کے کنارے بیٹھ کر اپنی مالا پڑھی اور دل سے دعا کی کہ اے اللہ میری مدد فرما کہ میں اپنے والد کے لیے کچھ کر سکوں۔ اچانک تالاب کے پانی میں چنگاری ہوئی اور ایک پرانا ڈبہ تیرتا ہوا کنارے پر آیا۔


بلال نے ڈبہ کھولا تو اس میں کچھ پرانے ڈبے اور ایک خول ملا۔ خط میں لکھا تھا کہ "یہ خزانہ ان لوگوں کے لیے ہے جو اپنی محنت اور ایمانداری سے اپنے خاندان کی مدد کرتے ہیں، اسے اپنے گاؤں کے لیے استعمال کریں۔" بلال کو حیرت ہوئی لیکن اس نے فیصلہ کیا کہ وہ اس خزانے کو اپنے والد کے علاج اور گاؤں کے اسکول کے لیے استعمال کرے گا۔


بلال واپس گاؤں آیا اور گاؤں کے چوہدری کو خزانہ دکھایا۔ چودھری نے کہا بلال تم یہ خزانہ بیچ کر امیر بن سکتے ہو! لیکن بلال نے کہا، "یہ خزانہ صرف میرے لیے نہیں، میرے خاندان اور گاؤں کے لیے ہے۔" اس نے خزانے کا ایک حصہ اپنے دادا کے علاج کے لیے عطیہ کیا، اور باقی رقم گاؤں میں ایک چھوٹا اسکول بنانے کے لیے استعمال کی جہاں غریب بچوں کو مفت تعلیم دی جاتی تھی۔


گاؤں کے لوگ بلال کی سچائی اور محنت سے بہت متاثر ہوئے اور تالاب کا راز پورے گاؤں میں پھیل گیا۔ لوگ کہتے تھے کہ جادو کے تالاب نے بلال کی سچائی دیکھ کر خزانہ دے دیا۔ بلال نے اپنی چھوٹی بہن کو یہ سبق سکھایا کہ محنت اور سچائی ہمیشہ اپنا رنگ لاتی ہے اور دعا سے ہر مشکل آسان ہو جاتی ہے۔


سبق:

 یہ کہانی سکھاتی ہے کہ سچائی اور محنت کی کوئی قیمت نہیں ہوتی، اور جو شخص دل سے دعا کرتا ہے اور محنت کرتا ہے، اس کا نتیجہ ہمیشہ ملتا ہے۔

تبصرے