جلن کا انجام – ابرار اور کبیر کی کہانی

 

کہانی کا عنوان:

"جلن کا انجام – ابرار اور کبیر کی کہانی"




ابتداء: دو ہم جماعت

"گلاب نگر" ایک پرامن، سرسبز، اور تعلیمی لحاظ سے مشہور گاؤں تھا۔ یہاں کے اسکول "مدرسہ نورالعلم" میں دو لڑکے ایک ہی کلاس میں پڑھتے تھے: ابرار اور کبیر۔

ابرار ایک محنتی، خاموش، اور شائستہ طبیعت کا لڑکا تھا۔ وہ اپنے کام سے کام رکھتا، استادوں کا ادب کرتا، اور کبھی جھوٹ نہ بولتا۔ اس کی ہر فیلڈ میں کارکردگی بہترین تھی۔

کبیر بھی ذہین تھا، مگر اُس کی سب سے بڑی کمزوری تھی حسد۔

جب بھی کوئی دوسرا بچہ تعریف پاتا، وہ جلنے لگتا۔ خاص طور پر ابرار سے اسے شدید جلن تھی کیونکہ وہ ہر سال کلاس میں پہلی پوزیشن لیتا تھا۔


باب 1: جلن کی آگ

کبیر نے دل ہی دل میں ٹھان لیا کہ وہ ابرار کو کسی بھی قیمت پر نیچا دکھائے گا۔ وہ اس کے بارے میں افواہیں پھیلانے لگا:

"ابرار تو صرف ٹیچرز کے آگے چاپلوسی کرتا ہے، تبھی اسے مارکس ملتے ہیں!"

کئی بچے کبیر کی باتوں پر یقین کرنے لگے۔ مگر ابرار خاموش رہا۔

ایک دن کبیر نے ابرار کی کتابیں چھپا دیں تاکہ وہ ہوم ورک نہ کر سکے۔ جب استاد نے پوچھا تو ابرار نے معذرت کی، مگر کبیر ہنس رہا تھا۔

استاد نے کہا:
"مجھے تم پر یقین ہے ابرار، تمہارا کردار سب سے قیمتی چیز ہے۔"


باب 2: ابرار کا صبر

ابرار کے والد ایک کسان تھے۔ وہ ہمیشہ اپنے بیٹے کو کہتے:

"بیٹا، لوگ تم سے جلیں گے، مگر تمہاری کامیابی ان کی جلتی بجھا دے گی۔ تم سچ، صبر اور محنت کا دامن نہ چھوڑنا!"

ابرار نے دل پر پتھر رکھا اور پڑھائی میں مزید محنت شروع کر دی۔

کبیر ہر ممکن کوشش کرتا کہ اسے ہرا دے، مگر اس کی توجہ منفی کاموں پر تھی۔ وہ دوسروں کو نیچا دکھانے میں لگا رہا اور اپنا وقت ضائع کرتا رہا۔


باب 3: امتحان کا دن

پورے سال کی محنت کا امتحان آیا۔ دونوں نے پرچے دیے۔ کبیر نے چالاکی سے کچھ نقل کا سامان چھپا کر لے آیا۔

امتحان میں اس نے کچھ نقل بھی کی، اور بعد میں بڑے فخر سے دوستوں کو بتایا۔

جب نتیجہ آیا، ابرار نے پورے ضلع میں ٹاپ کیا۔ اسے گورنمنٹ کالج میں داخلے کے لیے اسکالرشپ ملی۔

کبیر کا نتیجہ بھی اچھا آیا، مگر امتحانی بورڈ نے چیکنگ کے دوران نقل کا ثبوت پکڑ لیا۔


باب 4: انجامِ حسد

کبیر کو نہ صرف اسکالرشپ سے ہاتھ دھونا پڑا بلکہ اسکول سے معطل بھی کر دیا گیا۔ والدین سخت ناراض ہوئے۔

اب کبیر کو اندازہ ہوا کہ وہ اپنی پوری توانائی صرف حسد میں ضائع کرتا رہا۔

وہ ابرار کے پاس آیا، ندامت سے سر جھکایا اور بولا:

"ابرار بھائی، میں نے آپ سے بہت جلن کی، معاف کر دیں۔"

ابرار نے مسکرا کر کہا:

"میں تم سے آج بھی ناراض نہیں ہوں۔ میری کامیابی تمہارے حسد سے نہیں، میری صبر سے بنی ہے۔"


باب 5: نئی شروعات

کبیر نے سچی توبہ کی اور اپنی زندگی میں تبدیلی لائی۔ اس نے اپنی غلطی تسلیم کر کے دوبارہ تعلیم شروع کی، اور اگلے چند سالوں میں ایک محنتی طالبعلم بن گیا۔

ابرار نے تعلیم مکمل کر کے ایک ایماندار افسر کی حیثیت سے ملک کی خدمت شروع کی۔ دونوں کی دوستی ایک نئی مثال بن گئی۔


اخلاقی سبق:

حسد ایک آگ ہے جو سب سے پہلے انسان کو خود جلا دیتی ہے۔ محنت، صبر، اور نیکی کا راستہ ہی کامیابی کی کنجی ہے۔

تبصرے