کہانی کا عنوان:
"دوستی کا اصل مطلب – حسان اور ماجد کی قربانی"
ابتداء: دو دوست، ایک خواب
ایک خوبصورت وادی میں واقع چھوٹے سے گاؤں "چاند نگر" میں دو پکے دوست رہتے تھے: حسان اور ماجد۔ دونوں بچپن سے ساتھ کھیلتے، پڑھتے اور ہر خوشی و غم میں ایک دوسرے کا ساتھ دیتے۔ ان کی دوستی کی مثال پورے گاؤں میں دی جاتی تھی۔
دونوں کا ایک خواب تھا کہ بڑے ہوکر افسر بنیں اور اپنے گاؤں کی خدمت کریں۔
باب 1: غربت کا امتحان
حسان کا تعلق ایک غریب گھرانے سے تھا۔ اس کے والد بڑھئی تھے اور بڑی محنت سے دو وقت کی روٹی کماتے تھے۔ دوسری طرف ماجد ایک خوشحال زمیندار کے گھر میں پیدا ہوا تھا، مگر غرور اُس کے قریب بھی نہیں پھٹکا تھا۔
ماجد ہمیشہ حسان کے ساتھ اپنے کپڑے، کتابیں اور کھانے کا سامان بھی بانٹتا۔ گاؤں کے اسکول میں جب نئی کلاس کا داخلہ ہونا تھا، تو فیس صرف ایک کی بھرنے کی گنجائش تھی۔ دونوں کا نام آیا، مگر حسان کے والد پیسے نہ دے سکے۔
باب 2: ماجد کی قربانی
جب ماجد کو یہ خبر ملی تو وہ فوراً اسکول گیا اور فیس کی رقم ادا کر کے حسان کا فارم جمع کرا دیا۔
جب حسان نے سنا تو اس کی آنکھوں میں آنسو آ گئے۔ وہ دوڑ کر ماجد کے پاس گیا:
"تم نے میری فیس کیوں دی؟ تمہیں اپنی پڑھائی کی فکر کرنی چاہیے تھی۔"
ماجد مسکرا کر بولا:
"دوستی کا مطلب صرف ساتھ کھیلنا نہیں، مشکل وقت میں ساتھ کھڑا ہونا بھی ہے۔ میری خوشی تمہاری کامیابی میں ہے۔"
باب 3: وقت کا پہیہ گھومتا ہے
وقت گزرتا گیا۔ حسان دن رات محنت کرتا رہا۔ وہ اسکول میں ہمیشہ اول آتا۔ آخر کار وہ وظیفہ حاصل کرکے شہر کے بڑے کالج میں پہنچ گیا۔
ماجد نے گاؤں ہی میں رہ کر اپنے والد کا کام سنبھال لیا۔ وہ زمینیں سنبھالتا، مگر اپنے خواب سے غافل نہ ہوا۔
کئی سالوں بعد حسان ایک اعلیٰ سرکاری افسر بن گیا۔ گاؤں واپس آیا تو سب نے اس کا شاندار استقبال کیا۔
باب 4: دوستی کا صلہ
جب حسان نے ماجد کو دیکھا تو گلے لگا لیا۔
"ماجد! جو کچھ بھی ہوں، تمہاری بدولت ہوں۔ اب وقت ہے تمہیں آگے بڑھانے کا!"
حسان نے ماجد کو شہر بلا کر اسے ایک کالج میں داخل کرا دیا۔ ماجد نے بھی خوب محنت کی۔ چند سالوں بعد وہ ایک کامیاب انجینئر بن گیا۔
اب دونوں دوست مل کر اپنے گاؤں "چاند نگر" کی خدمت کرنے لگے۔
باب 5: گاؤں کی ترقی
انہوں نے مل کر گاؤں میں ایک اسکول، ہسپتال، اور لائبریری بنائی۔ ماجد نے گاؤں کے بچوں کو مفت سائنس اور کمپیوٹر کی تعلیم دینا شروع کی، جبکہ حسان نے حکومت سے گاؤں کو سڑک، پانی اور بجلی کی سہولت دلوائی۔
اب چاند نگر نہ صرف خوبصورت بلکہ ترقی یافتہ گاؤں بن چکا تھا۔
اخلاقی سبق:
دوستی صرف خوشی میں ساتھ چلنے کا نام نہیں، بلکہ مشکل وقت میں قربانی دینے اور بغیر کسی لالچ کے ایک دوسرے کی مدد کرنے کا نام ہے۔ سچی دوستی وہی ہے جو آپ کو بلندیوں تک پہنچائے۔
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں