عنوان: ببلو اور جادوئی کتاب – ایک سبق آموز کہانی

تحریر: M. Khan
حصہ 1: ببلو کی بورنگ زندگی
ایک دفعہ کا ذکر ہے، ایک چھوٹے سے شہر میں ببلو نامی لڑکا اپنے ماں باپ کے ساتھ رہتا تھا۔ ببلو کو پڑھائی سے سخت نفرت تھی۔ وہ روز اسکول سے واپس آ کر فوراً موبائل فون لے کر گیمز کھیلنے لگتا۔ اُس کے ابو اکثر سمجھاتے:
"بیٹا، موبائل وقت کا زیاں ہے، علم حاصل کرنا ضروری ہے۔"
مگر ببلو کو صرف مزہ چاہیے تھا، نہ علم، نہ نصیحت۔
حصہ 2: پرانی لائبریری کا راز
ایک دن اسکول سے واپسی پر ببلو کا دوست عدیل اسے پرانی لائبریری لے گیا۔
"یہاں کوئی نہیں آتا، چلو کچھ مہم جوئی کرتے ہیں!" عدیل نے کہا۔
اندر جا کر ببلو نے ایک پرانی، دھول سے بھری کتاب دیکھی جس پر لکھا تھا:
"علم کی جادوئی کتاب – صرف سچے طالب علم کے لیے!"
ببلو نے ہنستے ہوئے کہا، "یہ تو فلموں جیسا لگ رہا ہے!" مگر جیسے ہی اُس نے کتاب کھولی، ایک تیز روشنی چمکی اور ببلو بے ہوش ہو گیا۔
حصہ 3: جادوئی دنیا کا سفر
جب ببلو کو ہوش آیا، وہ خود کو ایک عجیب سی جگہ پر پایا۔ اُس کے اردگرد درختوں پر الفاظ جھول رہے تھے، زمین پر نمبرات اگ رہے تھے، اور ہواؤں میں سائنسی اصول تیر رہے تھے۔ اچانک ایک بوڑھا استاد نمودار ہوا جس کا نام "استادِ حکمت" تھا۔
"خوش آمدید، ببلو! یہ علم کی دنیا ہے۔ یہاں تمہیں ہر علم کا راز سیکھنا ہو گا تاکہ تم واپس جا سکو۔"
ببلو نے کہا، "میں تو بس گیم کھیلنے آیا تھا!"
استادِ حکمت مسکرایا، "اب تم کھیل کے ذریعے ہی علم سیکھو گے۔"
حصہ 4: سبق سیکھنے کی شروعات
پہلا چیلنج تھا: ریاضی کا دریا عبور کرنا۔
دوسرا چیلنج تھا: اخلاقیات کا قلعہ۔
یہاں اُسے سچ بولنے، وعدہ پورا کرنے، اور دوسروں کی مدد کرنے کی مشق کرائی گئی۔تیسرا چیلنج تھا: وقت کی وادی۔
جہاں ہر غلط استعمال پر وقت کم ہوتا جاتا۔ ببلو نے سیکھا کہ وقت سب سے قیمتی خزانہ ہے۔حصہ 5: واپسی اور تبدیلی
تین دن بعد، استادِ حکمت نے کہا،
"ببلو، تم نے سیکھ لیا کہ علم اور اخلاق کتنے ضروری ہیں۔ اب تم واپس جا سکتے ہو۔"
واپسی پر ببلو نے آنکھ کھولی تو وہ لائبریری میں ہی تھا، مگر وہ اب وہی ببلو نہ رہا۔ اُس نے موبائل گیمز چھوڑ کر روز اسکول کا ہوم ورک وقت پر کرنا شروع کر دیا۔ وہ اپنے ماں باپ کی عزت کرتا، چھوٹوں کا خیال رکھتا، اور دوستوں کو بھی علم کی اہمیت بتاتا۔
نتیجہ: علم ہی اصل جادو ہے
محلے والے حیران تھے کہ ببلو میں اتنی تبدیلی کیسے آئی۔ وہ سب کو بتاتا،
"ایک جادوئی کتاب نے مجھے سکھایا کہ علم اور اخلاق انسان کو کامیاب بناتے ہیں۔"
🟢 سبق:
"اگر زندگی میں کامیاب ہونا ہے تو وقت کی قدر کرو، علم سے دوستی کرو، اور دوسروں کا بھلا سوچو۔"
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں